عوام پہلے ہی مہنگائی، بے روزگاری اور معاشی بدحالی کے ہاتھوں پریشان ہیں، اور ایسے میں حکومتی نمائندوں کےلیے مراعات میں اضافہ عوام کے ساتھ ناانصافی کے مترادف ہے۔
اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافہ ایک متنازع فیصلہ ہے، جس پر ملک بھر میں شدید ردعمل دیکھنے کو مل رہا ہے۔ عوام پہلے ہی مہنگائی، بے روزگاری اور معاشی بدحالی کے ہاتھوں پریشان ہیں، اور ایسے میں حکومتی نمائندوں کےلیے مراعات میں اضافہ کرنا عوام کے ساتھ ناانصافی کے مترادف ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ خود اراکین پارلیمنٹ نے 10 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ کا مطالبہ کیا تھا، تاہم اسپیکر ایاز صادق نے اسے مسترد کرتے ہوئے 5 لاکھ 19 ہزار کی حد مقرر کی۔ اگرچہ اسپیکر نے مطالبہ پورا نہیں کیا، لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا اس وقت اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہ میں اضافہ واقعی ضروری تھا؟ اس وقت پاکستان پر مجموعی طور پر 130 ارب ڈالر سے زائد کا بیرونی قرضہ ہے۔ ملک کی معیشت بیرونی امداد اور قرضوں پر چل رہی ہے۔ حالیہ دنوں میں حکومت نے آئی ایم ایف سے مزید قرض حاصل کیا تاکہ ملک دیوالیہ نہ ہو۔ ایسے میں عوام کے ذہن میں سوال پیدا ہوتا ہے کہ جب ملک میں بنیادی سہولتوں پر خرچ کرنے کےلیے پیسے نہیں، تو پارلیمنٹیرینز کی تنخواہیں بڑھانے کےلیے بجٹ کہاں سے آگیا؟
دوسری طرف، اگر ہم دنیا کے دیگر ممالک سے موازنہ کریں تو امریکا، برطانیہ، اور دیگر مغربی ممالک میں اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہیں عوامی معیار زندگی اور ملک کی معیشت کے مطابق طے کی جاتی ہیں۔ پاکستان جیسے ملک میں جہاں عام شہری 32 ہزار روپے ماہانہ کم از کم اجرت پر بمشکل گزارا کر رہا ہے، وہاں پارلیمنٹ کے اراکین کےلیے لاکھوں روپے کی تنخواہ اور مراعات ایک غیر منطقی اقدام معلوم ہوتا ہے۔
اگر موجودہ حکومت واقعی ملک کے معاشی مسائل حل کرنا چاہتی ہے تو اسے سب سے پہلے اپنی ترجیحات پر نظرثانی کرنی ہوگی۔ غیر ضروری اخراجات کو کم کرنا ہوگا اور اراکین پارلیمنٹ کو یہ باور کرانا ہوگا کہ وہ عوام کے نمائندے ہیں، حکمران نہیں۔
PARLIAMENT SALARIES ECONOMY INCIDENCE PUBLIC
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
رکن پارلیمنٹ کی تنخواہ میں 200 فیصد سے زائد اضافہوزیر اعظم شہباز شریف نے اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں 200 فیصد سے زائد اضافہ کی منظوری دے دی ہے ۔
مزید پڑھ »
ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں 200 فی صد اضافہقومی اسمبلی کی فنانس کمیٹی نے ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں 200 فی صد اضافہ 5 لاکھ 19 ہزار مقرر کرانے کی منظوری متفقہ طور پر دی دی۔ اس اضافے کی تجویز پی ٹی آئی کے 67 ارکان، پی پی، (ن) لیگ اور دیگر جماعتوں نے کی تھی۔ یہ بل آئی ایم ایف کی اجازت سے منظور ہوا ہے اور یہ اراکین پارلیمنٹ کے لیے الاؤنسز اور مراعات میں بھی اضافہ کرے گا۔
مزید پڑھ »
وزیراعظم نے اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں 200 فیصد اضافے کی منظوری دے دیہر رکن پارلیمنٹ کو 5 لاکھ 19 ہزار روپے تنخواہ کی مد میں ملیں گے، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کی تنخواہ نہیں بڑھائی گئی
مزید پڑھ »
سینیٹ اجلاس: اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور الاؤنسز سے متعلق ترمیمی بل 2025 منظورسینیٹر دنیش کمار نے ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور الائونسز سے متعلق ترمیمی بل سینیٹ میں پیش کیا،
مزید پڑھ »
ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں 200 فیصد اضافے کی منظوری، سمری وزیراعظم کو ارسالپی ٹی آئی کے 67 اراکین نے اضافے کا مطالبہ کیا تھا جس پر پی پی اور ن لیگ سمیت دیگر جماعتیں ان کے ہم آواز ہوگئی تھیں
مزید پڑھ »
سعودی عرب میں نجی اداروں کے ملازمین کی تنخواہوں میں 45 فیصد اضافہ ہواسعودی عرب میں خواتین ملازمین نے بھی پرائیوٹ سیکٹر میں نمایاں کردار ادا کیا
مزید پڑھ »