پاکستان کی سیاسی اشرافیہ، عوامی مفادات کا غصہ

سیاست خبریں

پاکستان کی سیاسی اشرافیہ، عوامی مفادات کا غصہ
POLITICSDEMOCRACYGOVERNANCE
  • 📰 ExpressNewsPK
  • ⏱ Reading Time:
  • 137 sec. here
  • 9 min. at publisher
  • 📊 Quality Score:
  • News: 75%
  • Publisher: 53%

پاکستان میں سیاسی اشرافیہ کا غلبہ اور عوام کے ساتھ عدم توجہ کا تصور، آئین اور قانون کی حکمرانی کے خلاف ایک شدید تنقید۔

پاکستان کی سیاسی اشرافیہ اس خوش فہمی میں مبتلا ہے کہ سسٹم پر اس کا کنٹرول ہے، یہی وجہ ہے کہ عوام کے مفادات کا پہلو کمزور ہو گیا ہے۔ سسٹم کے خلاف جو کچھ سامنے آتا ہے اور جو طبقے اس نظام کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں، سسٹم کو ان کی پرواہ نہیں ہے۔ عوامی طبقوں کا گلا کسی ایک سیاسی جماعت یا اس کی قیادت سے نہیں ہے اور نہ ہی وہ کسی ریاستی ادارے پر اپنا غصہ نکال رہے ہیں بلکہ ان کو تو لگتا ہے کہ مجموعی طور پر ہمارا ریاستی اور حکومتی نظام اپنی اہمیت کھو چکا ہے اور نظام میں عوام کے لیے کچھ نہیں ہے۔ ادھر

طاقت کے مراکز ایک دوسرے سے دست و گریبان ہیں اور ایک دوسرے کو قبول کرنے کے لیے بھی تیار نہیں، ایسے میں عوام کے مفادات کی طرف کسی کا کوئی دھیان نہیں ہے۔ ایسے لگتا ہے کہ ہم اپنے مرض کی صحیح تشخیص نہیں کر پا رہے اور مرض کو معمولی نوعیت کا مسئلہ سمجھ کر حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایسے میں آئین اور قانون کی حکمرانی کا نعرہ مذاق بن گیا ہے، ہر کوئی سمجھتا ہے کہ وہ صاف وشفاف ہے اور وہ ملک چلانے کا مستحق ہے۔ سیاست، جمہوریت، معیشت، سیکیورٹی اور گورننس کے بحران نے ہمیں تنہا کر دیا ہے۔ ہمارا بحران صرف حکومتی یا سیاست کا نہیں بلکہ یہ ایک ریاستی بحران کی نشاندہی کرتا ہے جہاں اشرافیہ ایک دوسرے سے دست و گریبان ہے اور بداعتمادی کے اس ماحول میں ایک دوسرے کو قبول کرنے کے لیے بھی تیار نہیں۔ سیاست، جمہوریت، معیشت ،سیکیورٹی اور گورننس کی زوال پذیری نے ہمیں بے دست و پا کر دیا ہے۔ داخلی اور خارجی معاملات میں مسائل کو نظر انداز کر کے ہم سمجھ رہے ہیں کہ مسائل حل ہوگئے ہیں۔ پاکستان میں جمہوریت بتدریج کمزور ہو رہی ہے، قانون کی حکمرانی کا پہلو بھی کئی طرح کی کمزوریاں دکھا رہا ہے۔ میڈیا خصوصاً سوشل میڈیا کے حوالے سے بھی بہت کچھ کہا جاسکتا ہے۔ حالات نے ڈیجیٹل میڈیا کی اہمیت بڑھا دی ہے ،یہی وجہ ہے کہ مختلف شرپسند گروپوں اور گروہوں نے بھی ڈیجٹل میڈیا تک رسائی حاصل کرکے ریاستی نظام کے لیے خطرات پید اکردیے ہیں۔ اب دنیا بھر میں حکومتی ترجیحات میں ڈیجیٹل میڈیا کو منفی قوتوں سے بچانے کے لیے قوانین بنانا شامل ہورہا ہے۔ آج کی دنیا ایک گلوبل دنیا ہے جہاں ایک دوسرے سے کٹ کر نہیں جی سکتے، ہمیں جدید تصورات کی بنیاد پر نئے نظاموں کا ماڈل تلاش کرنا ہے جو حقیقی طور پر ہمارے پہلے سے موجود مسائل حل تلاش کر سکیں گے۔ طاقتور طبقے کی حکمرانی ،ایک طبقاتی قسم کا سیاسی انتظامی قانونی اور معاشی نظام ہم پر مسلط ہے ۔ایک موثر اور مضبوط نظام کے لیے ہمیں ایک قومی ڈائیلاگ کی ضرورت ہے جو سب کو جوڑ کر ایک متبادل حل کی طرف لے کر جا سکے، یہ کام کوئی سیاسی جماعت تنہا نہیں کر سکتی بلکہ اس کے لیے ساری سیاسی اور غیر سیاسی قوتوں کو سر جوڑ کر بیٹھنا ہوگا اور ایک ایسا لائحہ عمل دینا ہوگا جو معاشرے میں لوگوں کو ریاستی نظام کے ساتھ جوڑ سکے، اسی طرز کی ریاستیں آج جدید تصورات کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہیں، ہمیں بھی اسی راستے کو اختیار کرنا ہے۔یہ کام مشکل ضرور ہے مگر ناممکن نہیں۔ ہم اپنی سمت درست کر لیں تو بہت سے مسئلے خود سے حل ہو سکتے ہیں۔ یہ بات اچھی طرح سمجھ لیں، موجودہ نظام اب نہیں چل سکے گا، لوگ اس نظام میں مثبت تبدیلی چاہتے ہیں۔ ایک ایسی تبدیلی جو ان کے بنیادی مسائل کا حل سامنے لا سکے اور لوگوں کو لگے کہ یہ نظام حکومت عوامی مفادات کے ساتھ کھڑا ہے۔ اسی طرح سے یہ بات بھی سمجھ لینی چاہیے کہ پاکستان کا مستقبل جمہوریت سے وابستہ ہے آئین اور قانون کی حکمرانی ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ پاکستان کا مستقبل جمہوریت اور قانون کی حکمرانی سے وابستہ ہے اور اسی کو اپنی ترجیحات کا حصہ بنا کر ہم دنیا میں اپنی جمہوریت کے اعلیٰ معیارات قائم کر سکتے ہیں وگرنہ جمہوریت اور سیاست کا یہ کھیل اس ملک میں ایک تماشے کے طور پر موجود رہے گا عوام اس میں غیر اہم ہوں گے

ہم نے اس خبر کا خلاصہ کیا ہے تاکہ آپ اسے جلدی سے پڑھ سکیں۔ اگر آپ خبر میں دلچسپی رکھتے ہیں تو آپ مکمل متن یہاں پڑھ سکتے ہیں۔ مزید پڑھ:

ExpressNewsPK /  🏆 13. in PK

POLITICS DEMOCRACY GOVERNANCE LAW AWARENESS

پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات

Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔

مذاکرات: عوامی مفاد کی خدمت یا سیاسی مفادات کی تکمیل؟مذاکرات: عوامی مفاد کی خدمت یا سیاسی مفادات کی تکمیل؟یہ مضمون پاکستان میں مذاکرات کے عمل اور ان کی اہمیت پر روشنی ڈالتا ہے، خاص طور پر جب یہ عوامی مسائل اور سیاستدانوں کے ذاتی مفادات کے درمیان تنازعہ کا نشانہ بنتے ہیں۔
مزید پڑھ »

ملک پر مسلط 2 سیاسی خاندانوں نے جمہوریت کی بنیادیں کھوکھلی کردیں، بیرسٹر سیفملک پر مسلط 2 سیاسی خاندانوں نے جمہوریت کی بنیادیں کھوکھلی کردیں، بیرسٹر سیفدہائیوں سے سیاسی اشرافیہ نے قائد اعظم کے پاکستان کا چہرہ مسخ کردیا ہے، مشیر اطلاعات پختونخوا
مزید پڑھ »

سینیٹر ساجد میر: امریکی غلامی سے نجات ہی پاکستان کے تمام مسائل کا حلسینیٹر ساجد میر: امریکی غلامی سے نجات ہی پاکستان کے تمام مسائل کا حلسینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ مفادات کی خاطر امریکہ کو باپ بناناکون سی حب الوطنی ہے، امریکی غلامی سے نجات ہی پاکستان کے تمام مسائل کا حل ہے۔
مزید پڑھ »

بلدیاتی انتخابات: جمہوریت کی نرسری ہے یا سیاسی مفادات کا میدان؟بلدیاتی انتخابات: جمہوریت کی نرسری ہے یا سیاسی مفادات کا میدان؟بلدیاتی انتخابات، جمہوریت کی نرسری سمجھے جاتے ہیں، یہاں سے بہترین کارکردگی والے افراد اعلیٰ عہدوں تک پہنچے ہیں۔ لیکن پاکستان میں بلدیاتی ادارے فوجی حکومتوں میں پروان چڑھے ہیں اور نام نہاد جمہوریت میں ان کی حیثیت کمزور رہی ہے۔ یہاں بلدیاتی انتخابات کی مہنگی کی وجہ سے کرپشن اور سیاسی مفادات عروج پر ہیں۔
مزید پڑھ »

’’درد اور بڑھ گیا‘‘’’درد اور بڑھ گیا‘‘شہباز کی نئی پرواز، ’’اُڑان پاکستان‘‘، کیا سیاسی استحکام کے بغیر یہ اڑان ممکن...
مزید پڑھ »

‘مولانا ایک ڈیڑھ سال کیلئے وزیراعظم بن سکتے ہیں’‘مولانا ایک ڈیڑھ سال کیلئے وزیراعظم بن سکتے ہیں’وزیر اعظم معاشی اصلاحات نہیں چاہتے اور سیاسی مفادات کو آگے لے آتے ہیں، سابق وزیرخزانہ
مزید پڑھ »



Render Time: 2025-02-13 00:53:39