یہ خبریں بنگلہ دیش کے سیاسی، سماجی اور تعلیمی حالات میں آنے والے بڑے تبدیلی کے بارے میں ہیں اور ان تبدیلیوں کی روشنی میں پاکستان کے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی بنگلہ دیش کی مہم کی اہمیت اور چیلنجس پر روشنی ڈالتے ہیں۔
شنید ہے کہ پاکستان کے وزیر خارجہ اور ڈپٹی وزیر اعظم ، جناب اسحاق ڈار، فروری 2025 کے پہلے ہفتے بنگلہ دیش جا رہے ہیں ۔ 7جنوری2025 کو وفاقی سیکرٹری اطلاعات اور اسلام آباد میں متعین بنگلہ دیش ی ہائی کمشنر کی ملاقات بھی ہو چکی ہے۔
حسینہ واجد کا اقتدار ختم ہوتے ہی عوام نے شیخ مجیب الرحمن کے مجسمے زمیں بوس کر دیے۔ اب تو نوبت ایں جا رسید کہ نئی بنگلہ دیشی حکومت نے ایک قانون کے تحت بنگلہ دیش کے تعلیمی نصاب سے یہ مسلّط شدہ بات بھی مٹا دی ہے کہ شیخ مجیب الرحمن بنگلہ دیش کے بانی تھے ۔ شیخ صاحب مرحوم کی جگہ اب جنرل ضیاء الرحمن نے لے لی ہے ۔ اِس سلسلے میں 3جنوری2025 کو ’’ایکسپریس ٹربیون‘‘ میں ایک خبر اِس سرخی کے ساتھ شائع ہُوئیZia replaces Mujib as Bangladesh founder in revised curriclum۔ یہ ہیں وہ حالات جن میں ہمارے وزیر خارجہ...
بھارت اور بھارتی اسٹیبلشمنٹ کے لیے یہ منظر خصوصاً سوہانِ رُوح بنا ہُوا ہے کہ بنگلہ دیش میں پاکستان کے لیے محبت و احترام کے زمزمے کیوں گونجنے لگے ہیں۔ پاکستان و بنگلہ دیش کے درمیان تعاون اور اخوت کی نئی اور گرمجوش لہریں کیوں اُٹھ رہی ہیں۔ اور جب جنوری2025 کے دوسرے ہفتے بنگلہ دیش آرمی کے سینئر فوجی افسران نے پاکستان آرمی کے سربراہ ، جنرل عاصم منیر، سے ملاقات کی تو یہ ملاقات بھی بھارتی اسٹیبلشمنٹ کو ہضم نہیں ہو رہی ۔ پاکستان اور ہم پاکستانیوں کو مگر بھارتی سوچ کی طرف متوجہ ہونے کی بجائے خاموشی اور محبت سے بنگلہ دیشی بھائیوں سے پیار کی پینگیں بڑھانی چاہئیں ۔ اِسی ماحول میں ہمارے وزیر خارجہ اور ڈپٹی وزیر اعظم ، جناب اسحاق ڈار، ڈھاکہ پہنچ رہے ہیں ۔اُنہیں ڈھاکہ میں ہر قدم احتیاط سے اُٹھاناہوگا ۔ خصوصاً بنگلہ دیشی میڈیا سے بات چیت...
بنگلہ دیش پاکستان تعلقات سیاسی تبدیلی بنگلہ دیشی حکومت بشارالاسد حسینہ واجد شیخ مجیب الرحمن جنرل ضیاء الرحمن
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
بنگلہ دیش اور پاکستان: بھارت کی کالونی سے آزادی کی منزل کی طرفجرمنی کی مثالیں پیش کرتے ہوئے سیاست میں مستقل دوست یا دشمن نہ ہونے کی بات ثابت کی جاتی ہے۔ یورپ کی جنگوں سے اتحاد تک کی کہانی پیش کی جاتی ہے اور اس کے برعکس، پاکستان اور بنگلہ دیش کی تاریخ میں تقسیم کے بعد نفرت کی داستان اور بھارتی مداخلت کا ذکر کیا جاتا ہے۔ شیخ حسینہ واجد کے دور حکومت میں بنگلہ دیش کی بھارتی کالونی بننے کی بات کی جاتی ہے لیکن حالیہ احتجاج کے بعد بدلتی صورتحال کا تذکرہ کیا جاتا ہے۔ بنگلہ دیش کی نئی خارجہ پالیسی اور پاکستان کے قریب ہونے کا تاثر پیش کیا جاتا ہے۔
مزید پڑھ »
پاکستان کیلئے براہ راست فضائی آپریشن شروع کرنے کا ارادہ ہے، بنگلہ دیشی سفیرپاکستان میں سیاحت اور تعلیم سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کے خواہاں ہیں، بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر محمد اقبال حسین خان
مزید پڑھ »
بھارت کی جارحیت اور بنگلہ دیش کی تشکیل: ایک پڑھائییہ مضمون بھارت کی جانب سے مشرقی پاکستان کو جدا کرنے کے ارادے اور اس کے بعد بنگلہ دیش کی تشکیل کے عمل کی ایک اہم جانچ جانکاری پیش کرتا ہے۔ یہ اس بات پر روشنی ڈالتا ہے کہ بھارت کی دو قومی نظریے کے خلاف جارحیت نے بنگلہ دیش کی ایک علیحدہ اور خود مختار ریاست کی حیثیت کو متاثر کیا۔ مضمون میں اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ بنگلہ دیش کے قیام میں حسینہ واجد کی آمرانہ حکومت اور بھارتی مداخلت کا کردار کیسے رہا۔
مزید پڑھ »
بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے 16 سالہ قید فوجیوں کو رہا کیابنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے 2009 میں ناکام فوجی بغاوت میں ملوث 178 سابق نیم فوجی اہلکاروں کو 16 سال کی قید کے بعد رہا کیا ہے۔
مزید پڑھ »
اٹک میں 700 ارب روپے مالیت سونے کا دعوی: کیا پاکستان میں سونے کے بڑے ذخائر موجود ہیں؟پاکستان میں حکومتوں کی جانب سے کئی بار قیمتی دھاتوں بشمول سونے کے بڑے پیمانے پر ذخائر کی دریافت کے دعوے سامنے آتے رہے ہیں لیکن ان دعوؤں کی حقیقت کیا ہے؟
مزید پڑھ »
بزرگ خاتون نے امریکا سے آئی لڑکی کو بہو قراردیدیا، شادی کا مطالبہامریکا نوٹوں کے لیے جا رہے ہیں وہ کالی یا گوری کے لیے نہیں جا رہے ہیں، کراچی میں آنٹی کی میڈیا سے گفتگو
مزید پڑھ »