ٹک ٹاک کی جانب سے عدالت میں جمع کرائی گئی دستاویزات میں کہا گیا کہ محکمہ انصاف نے اس مقدمے میں حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا ہے۔
ٹک ٹاک نے کہا ہے کہ امریکی محکمہ انصاف نے یہ غلط بیانی کی ہے کہ اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے ڈیٹا تک چین کو رسائی حاصل ہے۔
خیال رہے کہ ایوان نمائندگان کانگریس نے 20 اپریل اور پھر سینیٹ نے 24 اپریل کو ٹک ٹاک پر پابندی کے بل کی منظوری دی تھی۔ بائیٹ ڈانس کو امریکا میں ٹک ٹاک کو پابندی سے بچانے کے لیے اسے 9 ماہ تک کسی امریکی کمپنی کو فروخت ہوگا یا پھر سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو پابندی کا سامنا ہوگا۔ٹک ٹاک کی جانب سے جمع کرائی گئی دستاویزات میں کہا گیا کہ محکمہ انصاف نے اس مقدمے میں حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا ہے۔
ٹک ٹاک کے مطابق محکمہ انصاف نے غلط بیانی کی ہے کیونکہ امریکی صارفین کا حساس ڈیٹا چین میں جمع نہیں کیا جاتا ہے بلکہ وہ اوریکل کے محفوظ کلاؤڈ سرور پر موجود ہے۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
امریکی محکمہ انصاف نے ٹک ٹاک کیخلاف ہرجانے کا مقدمہ دائر کر دیایہ مقدمہ فیڈرل ٹریڈ کمیشن کی جانب سے ٹک ٹاک کے خلاف کی جانے والی ایک تحقیقات کے نتائج پر مبنی ہے۔
مزید پڑھ »
ایکس آپ کی پوسٹس گروک اے آئی کی ٹریننگ کیلئے استعمال کرنے لگا، روکنے کا طریقہ جانیںایکس نے ایسی سیٹنگ کا اضافہ کیا ہے جس سے آپ کی پوسٹس اور دیگر ڈیٹا کو گروک کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کیا جاسکے گا۔
مزید پڑھ »
ایکس کو یورپی صارفین کا ڈیٹا استعمال کرنے پر عدالتی کارروائی کا سامناآئرلینڈ کے ڈیٹا پروٹیکشن کمیشن نے ہائی کورٹ میں ایکس کے خلاف عدالتی جنگ کا آغاز کیا ہے۔
مزید پڑھ »
ٹک ٹاک کا استعمال کھانے کی عادات میں مسائل کا سبب ہوسکتا ہے، تحقیقمطالعے میں محققین نے 18 سے 28 برس کے درمیان 273 خواتین ٹک ٹاک صارفین سے سوالنامے پُر کرائے
مزید پڑھ »
دنیا کا سب سے خطرناک اور طاقتور ڈرگ مافیا سرغنہ امریکا سے گرفتارمیکسیکو کے بدنام زمانہ منشیات مافیا کے دواہم افراد کو ٹیکساس سے گرفتار کیا گیا: امریکی محکمہ انصاف
مزید پڑھ »
پاکستان کے اب تک کے اولمپکس مقابلوں میں جیتےگئے میڈلز کی تعداد کتنی ہوگئی؟اب تک پاکستان کے تمام گولڈ میڈلز فیلڈ ہاکی کے ذریعے آئے تھے اور یہ پہلی بار ہے کہ ارشد ندیم نے ملک کے لیے پہلا انفرادی گولڈ میڈل حاصل کیا ہے
مزید پڑھ »