گزشتہ سال 10 اگست کی رات، اسلام آباد ایئرپورٹ سے ایک فون کال موصول ہوئی جس میں ایک شخص نے کہا کہ نے اپنی بیٹی کو قتل کر دیا ہے. پولیس نے اس شخص عرفان شریف کے گھر میں جانے پر اس کی بیٹی سارہ شریف کی لاش ملی جسے تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا. عدالت نے عرفان اور ان کی سوتیلی والدہ بینش کو قتل کا مجرم قرار دیا ہے.
گزشتہ سال 10 اگست کی رات دو بج کر 47 منٹ کا وقت تھا جب سرے پولیس کو اسلام آباد ایئرپورٹ سے ایک فون کال موصول ہوئی۔
تکیے کے ساتھ ہی ایک نوٹ موجود تھا جس پر لکھا ہوا تھا کہ عرفان نے اپنی بیٹی کو مارا اور اسے قتل کر دیا۔ بی بی سی نیوز اور دیگر میڈیا کی جانب سے ایک قانونی مقدمے کے بعد اب ہم کونسل اور عدالتوں کے کردار کے بارے میں زیادہ تفصیلات شائع کر سکتے ہیں۔سارہ تین سال کی عمر میں دو بار فاسٹر کیئر جا چکی تھیں۔ ان کی مختصر سی زندگی تشدد میں گھری رہی۔ 11 جنوری 2013 کو ویکسہیم پارک ہسپتال میں پیدا ہونے والی سارہ شریف کے والد پاکستان سے تعلیم حاصل کرنے برطانیہ آئے تھے۔ انھوں نے سارہ کی والدہ اولگا ڈومن سے 2009 میں شادی کی جو پولش شہری تھی اور محدود انگریزی بول سکتی...
2011 میں زیڈ نے سکول میں بتایا کہ اس کے والد نے اسے پیٹا ہے اور اگلے سال اس نے بتایا کہ اس کی والدہ نے اسے پیٹا ہے۔ بچے کے جسم پر جلائے جانے کے نشانات دیکھے گئے اور ایک اور موقع پر وہ پھر تنہا پایا گیا۔ اس بار وہ گھر سے تقریبا نصف میل دور تھا۔ فاسٹر کیئر منتظمین نے دیکھا کہ سارہ اور دوسرے بچے یو کے جسموں پر ایسے نشان تھے جیسے جلتے ہوئے سگریٹ سے لگائے گئے ہوں۔ اولگا اور عرفان کے مطابق یہ چکن پاکس بیماری کے نشان تھے۔
قتل کے مقدمے کی سماعت کے دوران ایک سوشل ورکر نے بتایا کہ جب ایک بار عرفان سارہ سے ملنے گیا تو بچی نے چیخ کر کہا کہ 'چلے جاؤ۔' انھوں نے یہ بھی بتایا کہ یو نے ایک بار کہا تھا کہ ان کے والد نے ان کی والدہ کو منھ پر مارا اور ان کا خون نکل آیا تھا۔ اولگا نے اس معاہدے سے اتفاق کیا اور ان کو ہفتے کے دن دو گھنٹے کے لیے ملاقات کی اجازت دی گئی جس کی سرپرستی بینش بتول کو سونپی گئی۔ تاہم بعد میں سارہ کا اپنی والدہ سے رابطہ ختم ہو گیا۔
ایک رات، ایسے ہی ایک پیغام کے مطابق، ساری رات عرفان نے سارہ سے مشقت کروائی۔ ایک پیغام میں بینش نے لکھا کہ سارہ کو بچانے کے لیے عرفان کو دھکا دینا پڑا، بینش یا ان کی بہنوں میں سے بھی کسی نے پولیس یا سوشل سروس کو اطلاع نہیں دی۔ سکول انتظامیہ نے سوشل سروس سے رابطہ کیا اور ایک بار پھر سرے کاوئنٹی کونسل کی چلڈرن سروس تک معاملہ پہنچا۔ چھ دن کی تفتیش ہوئی اور کونسل نے سکول کو بتایا کہ کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی تاہم انھوں نے سکول انتظامیہ سے صورت حال پر نظر رکھنے کو کہا۔ یہ سب 2010 سے پولیس کو سب کچھ پتہ ہونے کے باوجود ہوا۔
25 مئی کو بینش نے اپنی بہن کو ایک پیغام بھیجا اور لکھا کہ 'اس نے پاگلوں کی طرح اسے پیٹا۔ اس کی آکسیجن کم ہو گئی اور اسے سانس لینے میں مشکل ہو رہی ہے۔'
قتل اسلام آباد سارہ شریف عرفان شریف عدالت
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
روس؛ قرآن نذر آتش کرنے کے مجرم کو مزید 13 سال قید20 سالہ نوجوان کو غداری کے الزام میں مزید 13 سال قید کی سزا سنائی گئی
مزید پڑھ »
سول نافرمانی کی کال ملک دشمنی ہے، اسلام آباد پر چڑھائی کرنیوالوں کو نہیں چھوڑیں گے: وزیراعظمحکومت کو ہدایت کردی ہے کہ اس سازش کے ذمہ داروں کو ثبوتوں کے ساتھ کیفر کردار تک پہنچایا جائے اور کسی بے قصور کو ہاتھ نہ لگایا جائے: شہباز شریف
مزید پڑھ »
چیمپئینز ٹرافی؛ 'پارٹنر شپ یا فیوژن فارمولے' کے تحت ہی ہوگیہفتے تک معاملات کو حتمی شکل دے دی جائے گی
مزید پڑھ »
وزیراعظم کا زیادہ ایندھن سے کم بجلی پیدا کرنیوالے بجلی گھروں کو فوراً بند کرنے کا حکمبجلی کی موجودہ استعداد کو بھی شمسی توانائی پر منتقل کیا جائے، بجلی ترسیل کے نظام میں جاری اصلاحات پر عمل درآمد کو تیز کیا جائے: شہباز شریف کی ہدایت
مزید پڑھ »
لندن؛ 10 سالہ سارہ شریف قتل کیس میں پاکستانی باپ اور سوتیلی ماں مجرم قرارسارہ شریف کی لاش اگست میں گھر سے ملی تھی جبکہ والد اور سوتیلی ماں پاکستان فرار ہوگئے تھے
مزید پڑھ »
فلپائن؛ نائب صدر کی صدر، خاتون اوّل اور اسپیکر کو قتل کی دھمکیاگر مجھے ہلاک کیا گیا تو کرایے کا قاتل بدلے میں صدر، ان کی اہلیہ اور اسپیکر کو قتل کردے گا، سارہ دوتیرتے
مزید پڑھ »