کوئٹہ میں تپتی دھوپ میں سول سیکریٹریٹ کے سامنے ہاکی چوک پر احتجاجی دھرنے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے لاپتہ ظہیر بلوچ کی بہن نے سوال کیا کہ ’کیا کوئی شوقیہ اس شدید گرمی میں یہاں بیٹھ سکتا ہے؟ ہم بیٹھنے پر مجبور ہیں کیونکہ ہمارے بھائی کو لاپتہ کیا گیا۔‘
’اگر میرا بھائی ظہیر بلوچ کالعدم بلوچ لبریشن آرمی کے کیمپوں میں ہوتا تو میں، میرے خاندان والے اور دیگر لوگوں کی اتنی بڑی تعداد کبھی بھی یہاں شدید گرمی میں احتجاج نہیں کرتی بلکہ ہم بھی دوسرے لوگوں کی طرح اپنے گھروں میں بیٹھے رہتے۔‘
یاد رہے کہ جمعے کے روز بھی کوئٹہ سمیت بلوچستان کے دیگر علاقوں میں ظہیر بلوچ کی بازیابی کے لیے مظاہرے کیے گئے اور اس دوران کوئٹہ میں منعقدہ ریلی پر تشدد کے خلاف بھی احتجاج کیا گیا۔ سرکاری حکام کا دعویٰ ہے کہ چند سال قبل افغانستان کے شہر قندھار میں ایک خود کش حملے میں بی ایل اے کے کمانڈر اسلم بلوچ کے مارے جانے کے بعد تنظیم کی کمان بشیر زیب کے ہاتھ میں ہے۔ظہیر بلوچ کا تعلق بلوچستان کے ضلع نوشکی کے علاقے احمد وال سے ہے۔
خیال رہے کہ ظہیر بلوچ کی مبینہ جبری گمشدگی کا واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب کالعدم بی ایل اے نے ضلع ہرنائی کے علاقے شابان سے اغوا ہونے والے سات افراد کی رہائی کے بدلے حکومت سے اپنے پانچ لوگوں کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔’ظہیر بلوچ کسی سیاسی جماعت یا بی ایل اے سے تعلق نہیں رکھتے‘ ان کا کہنا تھا کہ اگر وزیر داخلہ یا کوئی اور ایسا الزام لگاتے ہیں تو وہ اس کے ثبوت پیش کریں۔ ’ہمارے پاس اس بات کا ثبوت ہے کہ ان کا تعلق کبھی بھی کسی ایسی تنظیم سے نہیں رہا۔‘
ان کے مطابق ’ہم نے پولیس سے اطلاعی رپورٹ کی نقل حاصل کی کیونکہ یہ سرکاری ملازم کی حیثیت سے ان کے دفتر میں جمع کرانا ضروری تھا۔‘ ’ظہیر بلوچ کو کئی مرتبہ ریاستی اداروں کے اہلکار اپنے دفاتر میں بھی بلاتے رہے۔ ظہیر نے ان کو لکھ کر دیا کہ ان کا بشیر زیب اور ان کی تنظیم سے کوئی واسطہ اور تعلق نہیں ہے۔ ظہیر بلوچ نے انھیں یہ بھی لکھ کر دیا تھا کہ انھیں وہ جب بھی بلائیں گے تو وہ ان کے پاس آئے گا۔‘
انھوں نے دعویٰ کیا کہ ’پہلے ریلی کے شرکا کو یونیورسٹی کے قریب روکا گیا اس کے بعد چمن پھاٹک اور جی پی او کے علاقے میں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس میں متعدد لوگ زخمی ہوگئے جن میں خواتین بھی شامل تھیں۔‘ انھوں نے کہا کہ بشیر زیب دوسرے نوجوانوں کو ریاست کے خلاف اُکساتے ہیں اور ان کو دہشت گردی کے کیمپوں میں بلاتے ہیں ’تو کیا وہ اپنے بھائی ظہیر کو ان کیمپوں میں نہیں بلائیں گے؟‘
وزیر داخلہ کا کہنا تھا ریڈ زون میں ریاست کے کام متاثر ہوتے ہیں لیکن وہ پریس کلب نہیں گئے بلکہ ریڈ زون کی جانب آئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ریڈ زون کوئٹہ میں ہائی کورٹ، سپریم کورٹ رجسٹری، گورنر ہاؤس، وزیراعلیٰ ہاؤس، ججز اور اعلیٰ سول حکام کی رہائش گاہوں سمیت سول سیکریٹریٹ بلوچستان کی عمارت بھی موجود ہے۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
سوا سال جیل میں رہا ہوں، ڈیل اور ڈھیل کی باتیں کرنے والے اپنا منہ بند رکھیں: پرویز الہٰیکیمپ جیل لاہور میں چوہدری شجاعت اور ان کی فیملی ملنے آتے رہے، اگر ڈیل کرنی ہوتی تو میں تب ہی کر لیتا: چوہدری پرویز الہٰی کی میڈیا سے گفتگو
مزید پڑھ »
گوشت خوری سے تیزابیت، جوڑوں میں درد اور دیگر طبی مسائل سے کیسے بچا جائے؟اگر آپ کو لگتا ہے کہ ریڈ میٹ کے استعمال سے آپ کو نیند آنے لگتی ہے تو اس کی وجہ اس میں موجود چکنائی اور پروٹین کی وافر مقدار ہے۔
مزید پڑھ »
گھڑی میں چھپا کیمرہ اور دو ہزار ڈالر کا ’ڈیزائنر بیگ‘ جس نے جنوبی کوریا میں ہلچل مچا دیویسے تو اس ویڈیو میں کوئی خاص بات نہیں لیکن جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیول میں خفیہ طور پر ریکارڈ کی گئی اس ویڈیو نے ملکی سیاست میں کھلبلی مچا دی ہے۔
مزید پڑھ »
پاکستان کی آئرلینڈ کے خلاف فتح لیکن وہی مایوس کن بیٹنگ: ’ٹیم میں مڈل آرڈر کا وجود ہی نہیں ہے‘اس میچ پر تبصرہ کرتے ہوئے سوشل میڈیا صارفین اس میچ میں پاکستان کی بیٹنگ پرفارمنس کو اس ٹورنامنٹ میں ٹیم کی کارکردگی کا خلاصہ قرار دے رہے ہیں۔
مزید پڑھ »
روس: شدید گرمی کے دوران 7 بچوں سمیت 49 افراد نہاتے ہوئے ڈوب کر ہلاکمحکمہ موسمیات نے روس کے اکثر جنوبی علاقوں میں شدید گرمی کی پیش گوئی کردی ہے
مزید پڑھ »
کراچی میں ہیٹ ویو اور ہلاکتوں سے متعلق ’فیک نیوز‘ کا رجحانگرمی کی حالیہ لہر کے دوران جہاں ایک جانب شہر کے سرد خانوں میں میتوں کا رش بڑھ گیا تو وہیں کچھ فیک نیوز بھی وائرل ہوئیں
مزید پڑھ »