مقدمے کی سماعت کا آنکھوں دیکھا حال 'مجھے عدالت کے اندر کالے کوٹ پہنے ایسے لوگ بھی نظر آئے جو اپنے قد، کاٹھ اور جسامت سے وکیل نہیں لگ رہے تھے'
’لارا برینن‘ ایک دفتر میں ملازمہ ہے۔ ایک دن اس خاتون کو اپنے باس کے قتل کے الزام میں گرفتار کرلیا جاتا ہے۔ مقدمہ چلتا ہے اور عدالت اسے عمر قید کی سزا سنا دیتی ہے۔ لارا کے مطابق اسے جھوٹے الزام میں پھنسایا گیا ہے۔ سزا کے خلاف اپیل خارج ہونے پر وہ مایوس ہوکر خودکشی کی کوشش کرتی ہے لیکن بچ جاتی ہے۔ لارا کا شوہر ’جان‘ اسے جیل سے باہر نکالنے کی منصوبہ بندی شروع کردیتا ہے۔ ایک دن اسے معلوم ہوتا ہے کہ جیل انتظامیہ نے لارا کو بیماری کے باعث ایک ہسپتال میں داخل کرادیا ہے، پھر جان 3 دن کا ایک ایمرجنسی...
25 نومبر کو درخواست منظور ہوئی اور 26 نومبر کو پہلی سماعت کے ساتھ عدالتی کارروائی کا آغاز ہوا جو 3 دنوں تک جاری رہی۔ اس مقدمے نے 3 دن تک ملک میں ہیجان برپا کیے رکھا جسے چیف جسٹس نے خود تسلیم کیا۔ مگر ان 3 دنوں کی کارروائی کے بعد نتیجہ کیا نکلا؟ اس پر ہم بعد میں بات کرتے ہیں، اگر نہیں بھی کریں تو بھی خیر ہی ہے کیونکہ 3 دنوں کے سفر کا اختتام اسی نُکتے سے ہوا جہاں سے شروع ہوا۔
لیکن اس سہہ روزہ کارروائی سے اگر کسی نے خوب لطف اٹھایا تو وہ میڈیا ہی تھا کہ بیچنے کے لیے اب ان کے پاس خبروں کا بہت سا اسٹاک جمع ہوگیا تھا۔ 3 دنوں میں ہر لمحے، ہر پل معزز ججوں کی آبزرویشنز، ریمارکس، حکومت کا مؤقف، اٹارنی جنرل کے دلائل، عدالت کے سوالات پھر ان کے جوابات، عدالت کی طرف سے مانگی جانے والی دستاویزات، پھر پیش کی جانے والی دستاویزات، مطلب ہر پل ایک نئی خبر تھی، اور یہ خبریں وہی تھیں جو ایک دن پہلے بندش کا شکار تھیں، جن پر سینسرشپ تھی۔ عام دنوں میں ایسی خبریں چلانے پر سب کے پَر جلتے...
چیف جسٹس نے خود آخری دن یہ فرمایا کہ ہمارے پاس بھی ایک راہی آیا تھا جس کو ہم نے جانے نہیں دیا۔ اب راہی صاحب خود عدالت آئے یا ان کو کسی نے دھکا دیا تھا؟ کسی کو کچھ معلوم نہیں۔ اب یہ ناچیز پہلے والے سارجنٹ کو کوسنے لگتا ہے کہ کہاں پھنسا دیا؟ کافی انتظار کے بعد گاڑی کہیں نہ کہیں چھوڑ کر میں نے کورٹ روم کی طرف دوڑ لگادی اور عدالتی کمرے میں اسپیکر کے نزدیک بیٹھ بھی گیا لیکن میرا ذہن اب بھی پارکنگ میں گھوم رہا تھا کہ گاڑی کو اچھی جگہ نہیں ملی کوئی اناڑی مار بھی سکتا ہے اور ایک نئی مصیبت گلے پڑجائے گی۔
یہ اتفاق تھا یا حادثہ جو بھی ہو اس مقدمے میں اگر کوئی چیز سب سے زیادہ اہم تھی تو وہ اس کی ٹائمنگ تھی۔ اگر اس مقدمے کا فیصلہ ایک دن کے لیے محفوظ ہوجاتا تو کیا ہوتا؟ پھر کوئی بڑی تبدیلی رونما ہوجاتی، باقی خوف کے تاثر کو میں نہیں مانتا۔ ’ادارے اہم ہوتے ہیں افراد نہیں، یہ تو وزیرِاعظم خود ہی جنرل کیانی کی ایکسٹینشن کے موقع پر کہہ چکے ہیں‘۔ جب وزیرِاعظم، نیب چئرمین اور باقی آئینی عہدیداروں کو عدالت یک جنبش قلم سے ہٹاتی ہے تو کون سے بحران پیدا ہوتے ہیں؟ معاملات چل جاتے ہیں کیونکہ آئین موجود...
تو کہنے کا مطلب یہ ہے کہ کئی دنوں کے بعد عدالتی کمرے نمبر ایک میں رونق نظر آئی تھی۔ اب کی بار کئی لوگ اس کمرے میں آئے تھے، ایک بندہ وہ ٹکرایا جس نے اپنی خواہش کو خبر بنانے کے چکر میں مجھے 2 دن پہلے ہی فیصلہ سنا دیا۔ عدالت میں فیصلے سے پہلے فیصلے دینے کے عادی وکیل و صحافی بھی موجود تھے۔ فوجی سربراہ کی مدتِ ملازمت میں توسیع کے مقدمے میں اٹارنی جنرل کو ایک غیر قانونی، غیر آئینی نوٹیفیکیشن کو درست قرار دینے کے لیے دلائل دیتے دیکھا تو مجھے وہ انور منصور یاد آگئے جنہوں نے این آر او کے خلاف کیس میں عدالت کو اٹارنی جنرل کی حیثیت میں کہہ دیا کہ این آر او غلط اور غیر آئینی ہے۔ وہ انور منصور اس اقتداری مکس پلیٹ میں کہاں غائب ہوچکے ہیں اس کا کوئی اتا پتا نہیں۔ انور منصور شاید ضمیر اور مقتدر حلقوں کے دباؤ کا شکار رہے لیکن عدالت کو سچ بتانے سے بھی قاصر رہے کہ جن آئینی شقوں اور قوانین کی...
جب اس کیس کی باری آئی تو عدالت نے وہی پہلے دن والے ہی سوالات اٹھائے کہ قانون بتائیے، کس قانون کے تحت مدت میں توسیع چاہتے ہیں؟ حالانکہ حکومت تو ریگولیشنز میں ترمیم کرکے لائی تھی لیکن جج صاحبان نے کہا یہ ریگولیشنز وفاقی حکومت کے لیے نہیں ہیں یہ تو آرمی چیف کے لیے ہیں کہ وہ کسی کو ایکسٹینشن دے سکتے ہیں۔
مجھے عدالت کے اندر کالے کوٹ پہنے ایسے لوگ بھی نظر آئے جو اپنے قد، کاٹھ اور جسامت سے وکیل نہیں لگ رہے تھے۔ اس غیر معمولی مقدمے میں کافی نئی چیزیں دیکھنے کو ملیں لیکن کئی سوال تھے جن کے جواب نہیں ملے۔ عدالتی کمرے میں صحافیوں کی شکل میں وہ رودالیاں بھی دیکھنے کو ملیں جو ایسے مقدمات پر تبصرہ کرتے وقت آسمان سر پر اٹھا لیتی ہیں، اور ایسے اینکرز جو ان معاملات پر بات کرنے پر بھی غداری اور ملک دشمنی کے سرٹیفکٹ بانٹ رہے ہوتے...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
افریقی ملک میں ایک دن میں دو سال کے برابر بارش، کینیا میں 120 افراد ہلاکافریقی ملک میں ایک دن میں دو سال کے برابر بارش، کینیا میں 120 افراد ہلاک AfricanCountry Kenya HeavyRainfall TorrentialRains People Killed
مزید پڑھ »
میں نے ایک مسلمان گھرانے میں آنکھ کھولی، پاپ اسٹار ایکون کا انکشافامریکی پاپ اسٹار ایکون کے سنسنی خیز انکشافات۔۔۔ مزید پڑھیئے: AajNews AajUpdates Akon
مزید پڑھ »
وفاقی بیوروکریسی میں تبدیلیاں، واجد ضیا ایف آئی اے میں تعیناتپانامہ جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء کو کونسا عہدہ دے دیا گیا؟ یہاں جانیئے: AajNews AajUpdates
مزید پڑھ »
وفاق اور پنجاب میں بڑے پیمانے پر بیوروکریسی کی اکھاڑپچھاڑ، 14افسروں کی گریڈ22 میں ترقی14افسروں کی گریڈ 22 میں ترقی تفصیلات جانئے: DailyJang
مزید پڑھ »
اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی، سرمائے میں 108 ارب کا اضافہ - ایکسپریس اردوکے ایس ای 39ہزار پوائنٹس کے ساتھ 7ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، سرمائے کا مجموعی حجم 75 کھرب روپے سے تجاوز
مزید پڑھ »
جنوبی کوریا میں دو گلوکاروں کو اجتماعی جنسی زیادتی کے جرم میں قید - ایکسپریس اردوفیصلہ سنتے ہی کمرہ عدالت میں موجود دونوں مجرم پھوٹ پھوٹ کر رو پڑے۔
مزید پڑھ »