ہماری حکومت آئی پی پیز کے معاملے کو سنجیدگی سے دیکھ رہی ہے: سردار اویس لغاری کا سینیٹ کمیٹی میں اظہار خیال
۔ فوٹو فائل
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پاور ڈویژن کے اجلاس میں سردار اویس احمد خان لغاری نے بتایا کہ پی ٹی آئی کے دور میں محمد علی کی رپورٹ میں آئی پی پیز کا آڈٹ کرنے کا کہا تھا۔ وزیر پاور سردار اویس لغاری کا کہنا تھا نامکمل رپورٹ پر ثالثی ہوتی تو آئی پی پیز کو کلین چٹ مل جانی تھی، ہماری حکومت آئی پی پیز کے معاملے کو سنجیدگی سے دیکھ رہی ہے۔لوگ ہمارے گریبان پکڑ رہے ہیں، آئی پی پیز کا فارنزک آڈٹ کرتے ہیں: چیئرمین کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
آئی پی پیز معاہدے یکطرفہ طور پر ختم کرکے ریکوڈک کی طرح جرمانے ادا نہیں کرسکتے: وزیر توانائیبجلی کی قیمت میں کمی کیلئے اقدامات کررہے ہیں، آئی پی پیز سے کیپیسٹی ادائیگیوں سے متعلق مذاکرات کیے جاسکتے ہیں: اویس لغاری
مزید پڑھ »
یکطرفہ کارروائی نہیں کر سکتے، حکومت نے آئی پی پیز کو گارنٹیز دے رکھی ہیں: وزیرتوانائیآئی پی پیز کے ساتھ بیٹھ کر جو ہمارے فائدے میں نہیں ہوں گے انہیں خیر باد کہہ دیں گے تاکہ عوام پر سے بوجھ ختم ہو: اویس لغاری
مزید پڑھ »
آئی پی پیز کے معاملے پر حافظ نعیم کے ساتھ اوپن مناظرے کیلئے تیار ہوں، اویس لغاریآئی پی پیز کے معاملے کو اجاگر کرنا قابل تعریف ہے لیکن اس پر سیاست مناسب نہیں، اویس لغاری
مزید پڑھ »
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی پاور نے آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں کی تفصیلات طلب کرلیںکمیٹی نےگزشتہ 20 برس میں آئی پی پیز کو کیپسٹی ادائیگیوں کی تفصیلات مانگی ہیں
مزید پڑھ »
زیادہ مہنگے آئی پی پیز معاہدے ختم کرنے کا جائزہ لے رہے ہیں: وزیر توانائیاسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا ہے کہ زیادہ مہنگے آئی پی پیز سے معاہدے ختم کرنے کا جائزہ لے رہے ہیں، آئی پی پیز سے متعلق اقدامات کر رہے ہیں جس کے اچھے نتائج سامنے آئیں گے۔ توانائی کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں بجلی کی طلب میں 10 فیصد تک کمی ہوگئی، آئی پی پیز کے حوالے سے بہت...
مزید پڑھ »
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا آئی پی پیز کا فارنزک آڈٹ کرنے کا فیصلہلوگ ہمارے گریبان پکڑ رہے ہیں، آئی پی پیز کا فارنزک آڈٹ کرتے ہیں: چیئرمین کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ
مزید پڑھ »