اسلام آباد: (دنیا نیوز) آرمی چیف سے متعلق عدالتی فیصلے پر ترجمان وزیرعظم ندیم افضل چن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے وزیراعظم کے اختیار کو تسلیم کیا اور ان کے فیصلے پر مہر ثبت کی ہے۔
ندیم افضل چن نے کہا کہ اپوزیشن وزیراعظم کے فیصلے کے ساتھ کھڑی ہے۔ صورتحال کے نتیجے میں سیاسی استحکام پیدا ہوگا۔ دوران کیس جنرل باجوہ کی ذات پر بھی کوئی سوال نہیں اٹھا۔ پارلیمنٹ سپریم ہے اور قانون سازی ہی اصل ذمہ داری ہے۔
ترجمان وزیراعظم نے کہا کہ منفی پراپیگنڈا کرکے غیر یقینی صورتحال پیدا کرنے کی کوشش بھی کی گئی۔ کچھ لوگ خاموش رہ کر بھی اشاروں، کنایوں میں بہت باتیں کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی تاریخ میں عدلیہ، پارلیمنٹ، ایگزیکٹو اور فوج کے لئے اچھا دن ہے۔ اداروں کے آئینی حقوق کو تسلیم کیا گیا ہے۔ انہوں نے میڈیا کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی فیصلے سے متعلق میڈیا نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا۔ 4 دن تک میڈیا اور اپوزیشن جماعتوں نے بصیرت سے کام لیا۔ ملکی جمہوریت اور آزادی اظہار کے لئے یہ کردار اہم ہے۔آرمى چیف کى توسیع کے بارے ميں سنئے ترجمان وزیراعظم ندیم افضل چن کى گفتگو۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
آج ان کو بہت مایوسی ہوئی ہوگی عدالت کے فیصلے کے بعد وزیراعظم بھی میدان میں ...اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ کی طرف سے قانون سازی کے لیے 6 ماہ کا وقت ملنے
مزید پڑھ »
پی سی بی ہوم سیریز ہوم گراؤنڈز پر کھیلنے کے فیصلے پر قائمپی سی بی ہوم سیریز ہوم گراؤنڈز پر کھیلنے کے فیصلے پر قائم تفصيلات جانئے: DailyJang
مزید پڑھ »
برطانوی وزیراعظم نے پارٹی کے اندر اسلاموفوبیا پر معافی مانگ لی - World - Dawn News
مزید پڑھ »
’حکومت نے اگر تیاری کی ہوتی تو آرمی چیف کے معاملے پر سبکی نہ ہوتی‘حکومت نے اگر تیاری کی ہوتی تو آرمی چیف۔۔۔۔۔۔ تفصیلات جانیئے:AajNews AajUpdates
مزید پڑھ »
سیلفیوں کے جنون نے ڈولفن کے بچے کی جان لے لیسیلفیوں کے جنون نے ڈولفن کے بچے کی جان لے لی ويڈيو لنک: DailyJang
مزید پڑھ »
’اداروں کے تصادم کے خواہشمندوں کے لیے مایوسی کا دن ہے‘پاکستانی فوج کے سربراہ کی مدتِ ملازمت میں مشروط توسیع کے بعد وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ ان عناصر کے لیے مایوسی کا باعث ہو گا جو اداروں کے تصادم کے ذریعے ملک کو غیر مستحکم کرنا چاہتے تھے۔
مزید پڑھ »