فلسطینی جانتے ہیں کہ انھیں ثابت قدمی اور وقار کے ساتھ زندہ رہنا ہے تو تعلیم کی ڈھال ہی بالاخر کام آئے گی۔
اگرچہ صیہونیوں نے اپنے وجودی جواز کی خاطر گزشتہ سوا سو برس میں فلسطینیوں کو غیر تہذیب یافتہ ، دو ٹانگوں پر چلنے سفاک چوپائے ثابت کرنے میں ایڑی چوٹی کا زور لگا دیا۔ اسرائیلی ریاست نے پوری کوشش کی کہ فلسطینیوں کے تعلیمی سفر کی راہ میں جتنی بھی مالی ، نصابی ، انتظامی رکاوٹیں ڈال سکے۔مگر سب کوششیں دیگر ہتھکنڈوں کی طرح منہ پر پڑیں ۔
فلسطینی اتھارٹی نے انیس سو چورانوے کے بعد اسرائیل ، اردن اور مصر کے تعلیمی نصاب کو تیاگ کر اپنا اسکولی نصاب مرتب کر کے مرحلہ وار متعارف کروایا۔جب کہ یونیورسٹیوں کے نصاب میں فلسطینی ثقافت ، سیاست ، تاریخ اور جدوجہد کو نئی نسل تک پہنچانے پر زیادہ زور ہے۔یوں آپ کہہ سکتے ہیں کہ حصولِ تعلیم بھی ایک مزاحمتی ہتھیار میں ڈھال لیا گیا ہے۔
مگر یہ شعور مفت یا خیرات میں ہاتھ نہیں آیا۔ انیس سو چورانوے میں فلسطینی اتھارٹی کی تشکیل سے پہلے جو بھی تعلیمی نظام میسر تھا اس میں فلسطینیوں کی اپنی کوئی آواز نہیں تھی۔چار سو برس تک وہ ترک سلطنت کے نصابی نظام کے اسیر رہے۔انیس سو سترہ سے انیس سو اڑتالیس تک برطانوی نو آبادیاتی نظام تعلیمی نصاب کا تعین کرتا رہا۔انیس سو اڑتالیس کے بعد اسرائیل نے یہ کام سنبھال لیا۔
عربی زبان میں نصاب نہ ہونے کے سبب سرکاری اسکول عام فلسطینی والدین میں زیادہ مقبول نہ ہو سکے۔چنانچہ مسجد مکتب میں زیادہ بچے پڑھتے تھے۔ حالانکہ یہ مکتب اسکول پانچ تا بارہ برس کی عمر تک کے بچوں کو قرآنی تعلیم ، حروف تہجی کی پہچان ، لکھت اور ابتدائی گنتی سکھانے تک محدود تھے۔ان مکتبوں میں ایک ہی خواندہ یا نیم خواندہ مرد استاد ہوتا جو امامت اور موذن کے فرائض بھی انجام دیتا۔
البتہ ایک فرانسیسی خاندان ڈی لا سیل برادرز نے اٹھارہ سو اٹھانوے کے بعد جدید تعلیم کے فروغ کے لیے شام ، لبنان ، مصر اور فلسطینی شہروں بیت اللحم ، جافا ، نذرتھ اور یروشلم میں میں مشنری اسکول کھولے۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
پریانکا گاندھی کا فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی، بھارتی پارلیمنٹ میں فلسطینی بیگ کے ساتھ انٹریپریانکا غزہ میں اسرائیلی مظالم کو فلسطینیوں کی نسل کشی قرار دے کر نیتن یاہو کی شدید مذمت کرتی رہی ہیں
مزید پڑھ »
غیر یہودیوں کو جکڑنے والے اسرائیلی قوانین (قسط اول)اسرائیلی قیادت فلسطینیوں کو سینہ ٹھونک کر نیم انسان اور دو ٹانگوں پر چلنے والا چوپایا کہتی ہے ۔
مزید پڑھ »
وزیراعظم سے پاکستان میں تعینات فلسطینی سفیر کی ملاقاتوزیراعظم نے فلسطینی سفیر کو یقین دلایا کہ پوری پاکستانی قوم فلسطینیوں کے ساتھ ہے اور ان کی ہر ممکن حمایت جاری رکھے گی
مزید پڑھ »
فلسطینی جدوجہد میں مسیحی کردار (قسط دوم)فلسطینیوں نے خود کو تنہا پایا تو مسلح جدوجہد اور تیز کر دی
مزید پڑھ »
یرموک قبرستان میں فلسطینیوں کو واپسی کی اجازتبرسوں بعد، شام میں رہنے والے فلسطینیوں کو یرموک قبرستان میں جانے کی اجازت مل گئی۔
مزید پڑھ »
بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کے مطابق گولی کیوں چلی اس کے بارے میں دستوں مختل تھےعلیمہ خان نے کہا کہ لوگوں کو روکنے میں ناکام رہی اور کسی نے کہا کہ بانی کو زہر دیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھ »